ایک نو سال کے بَچے کی ماں مَر جاتی ہے،
تو اُس کا باپ دُوسری شادی کر لیتا ہے،
ایک دِن باپ اپنے بیٹے کو اپنے پاس بُلاتا ہے،
اور پوچھتا ہے،
تُجھے تیری نئی ماں اور پُرانی ماں میں کیا فَرَق لَگتا ہے؟
بچہ بہت ہی دُکھی آواز میں کہتا ہے ،
میری پُرانی ماں جھُوٹی تھی،
اور نئی ماں سَچ بولتی ہے،
لڑکے کا جواب سُن کر اُس کے پاپا ہکہ بَکہ رہ گئے،
اُنہوں نے پُوچھا کہ جِس ماں نے تُجھے جَنَم دیا،
اور پال پوس کر اِتنا بَڑا کیا،
وہ تُجھے جھُوٹی لَگتی ہے،
اور یہ کَل کی آئی ہوئی عورَت تُجھے سَچی کیسے لگتی ہے؟
بیٹا بولا میری پُرانی ماں ہمیشہ کہتی تھی،
بیٹا اگر تُو مَستی کرے گا،
تو میں تُجھے کھانا نہیں دوں گی،
میں پھر بھی خُوب مَستی کرتا تھا،
اُس کے باوَجُود بھی وہ مُجھے ،
پُورے گاؤں سے ڈھُونڈ کر لاتی تھی،
اور مُجھے اپنے ہاتھوں سے کھانا کِھلاتی تھی،
اور میری نئی ماں بھی یہی کہتی ہے،
کہ اگر تُو مَستی کرے گا،
تو میں تُجھے کھانا نہیں دوں گی،
اور پاپا آج میں سچ میں پُورے دِن سے بھُوکا ہوں،
یہ سُن کر باپ کی آنکھوں میں آںسُو آگئے،
اُس کے بعد سے باپ خود سے،
اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کرنے لگا،
دوستوں ماں جَیسی بہت مِل جائیں گی،
لیکن جو اَصلی ماں ہے،
اُس کے جیسا کوئی اور ہو ہی نہیں سکتا،
اللہ پاک آپ کے ماں باپ کو ہمیشہ،
خوش اور سَلامَت رکھے،
story in urdu
Wow
Okgfvnjfcb